ایران میں دھماکہ: کم از کم چار افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی
26 اپریل 2025ایرانی حکام کے مطابق آج بروز ہفتہ ملک کے جنوب میں بندر عباس شہر کے قریب واقع شہید رجائی بندرگاہ پر ایک شدید دھماکہ ہوا، جس میں کم از کم چار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ایران کے ریسکیو ادارے کے سربراہ بابک محمودی نے سرکاری ٹی وی پر ہلاکتوں کا اعلان کیا، جس سے قبل سرکاری میڈیا میں بتایا جا رہا تھا کہ اس دھماکے میں 500 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس سے قبل موصولہ اطلاعات میں مقامی ایمرجنسی سروسز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ درجنوں زخمی افراد کو طبی مراکز منتقل کیا گیا ہے۔
فی الحال حکام کی جانب سے دھماکے کی وجہ کے بارے میں کوئی باقاعدہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ ایرانی سرکاری میڈیا میں اتنا بتایا گیا ہے کہ اس دھماکے کا سبب انرجی انفراسٹرکچر نہیں اور نہ ہی اس واقعے میں توانائی کے انفراسٹرکچر کو کسی قسم کا نقصان پہنچا ہے۔
ابتدائی طور پر دھماکے کو ناقص کیمیکل اسٹوریج اور حفاظتی اقدامات کی کمی کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اسے بندرگاہ پر موجود ان کیمیکلز کی ایک کھیپ سے منسلک کیا جا رہا ہے، جو میزائل پروپیلنٹ بنانے میں استعمال ہوتے ہیں۔
پرائیویٹ سکیورٹی کمپنی ایمبری کے مطابق اس بندرگاہ پر مارچ میں چین سے دو جہازوں میں ’’سوڈیم پرکلوریٹ راکٹ فیول‘‘ کی ایک کھیپ پہنچی تھی۔ جنوری میں فنانشل ٹائمز نے بھی اس حوالے سے خبر نشر کی تھی۔ اس ایندھن کو ایران کے میزائل اسٹاکس کے لیے استعمال کیا جانا تھا، جن میں غزہ جنگ کے دوران تہران کی جانب سے اسرائیل پر براہ راست حملوں کے بعد کمی آئی تھی۔
ایمبری کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا، ’’یہ آگ مبینہ طور پر سالڈ فیول کی ایک کھیپ کی غیر مناسب ہینڈلنگ کے نتیجے میں لگی۔ اس فیول کو ایران کے بیلسٹک میزائلوں کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔‘‘
اب تک ایران کی جانب سے اس کھیپ کی موصولی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
دوسری جانب ایرانی وزارت داخلہ نے دھماکے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
خبر رساں ادارے دی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی دھماکے کے بعد کی کچھ ویڈیوز میں سیاہ دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کچھ دیگر ویڈیوز میں دھماکے کی جگہ سے میلوں دور عمارتوں میں شیشے ٹوٹتے ہوئے دیکھے گئے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ایک اہلکار مہرداد حسن زادہ نے سرکاری ٹی وی کو دیے گئے ایک بیان میں کہا کہ ایمرجنسی سروسز کے اہلکار دھماکے کی جگہ پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ متاثرہ علاقے سے لوگوں کے انخلا کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔
حسن زادہ کے مطابق یہ دھماکہ بندرگاہ پر موجود ایک کنٹینر میں ہوا۔
علاوہ ازیں ایران کے سرکاری ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں ایک عمارت گر گئی ہے۔ تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
م ا / ع ب (اے پی / اے ایف پی)