ایرانی ایٹمی پروگرام، خامنائی کی اسرائیل کو تنبیہ
3 جون 2012تہران سے موصولہ رپورٹوں میں خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق آیت اللہ علی خامنائی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی ایسی کسی بھی ممکنہ کارروائی کے جواب میں اس یہودی ریاست کو آسمانی بجلی کی طرح کے جھٹکے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
تہران میں سرکاری ٹیلی وژن نے اپنی نشریات میں بتایا کہ اسرائیل کو تنبیہ کرنے کے ساتھ ساتھ علی خامنائی نے مغربی دنیا پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کا ایران پر ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کی مبینہ کوششوں کے سلسلے میں کیا جانے والا الزام جھوٹ پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران پر لگائی جانے والی پابندیاں غیر مؤثر ثابت ہوئی ہیں اور ان پابندیوں سے ایران کے ارادے اور مضبوط ہوئے ہیں۔
خامنائی ایرانی انقلاب کے بانی آیت اللہ روح اللہ خمینی کی 23 ویں برسی کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔ آیت اللہ خمینی کا انتقال انیس سو نواسی میں ہوا تھا۔
خامنائی نے اپنی تقریر میں ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا کہ ایران اپنے ایٹمی پروگرام سے متعلق کسی بھی قسم کی رعایت دینے پر تیار ہے۔ اس کے برعکس ایرانی لیڈر نے ایران کے بڑے مخالف ملکوں اسرائیل اور امریکہ کے لیے ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔
خامنائی کے بقول امریکا اور اس کے اتحادی ممالک ایرانی ایٹمی پروگرام کو خطرہ قرار دے کر دراصل اپنے اندرونی مسائل پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اے یف پی کے مطابق ایرانی لیڈر نے مزید کہا کہ اسرائیل مصر میں حسنی مبارک کی اقتدار سے علیحدگی کے نتیجے میں اپنے ایک اتحادی سے محروم ہو گیا ہےاور اس وقت خوفزدہ ہے۔ علی خامنائی نے کہا،’’یہ الزامات کہ ایران ایٹم بم بنانے کی کوششوں میں ہے،غلط ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’دنیا ایٹمی ایران سے خوفزدہ نہیں بلکہ وہ اسلامی ایران سے خوفزدہ ہے اور انہیں ہونا بھی چاہیے۔‘
خامنائی نے اپنے خطاب میں امریکا اور اس کے مغربی اتحادیوں کو ’فاترالعقل‘ قرار دیتے ہوئے کہا، ’’ایرانی عوام نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ امریکا کے بغیر بھی ترقی کر سکتے ہیں اور امریکا کا دشمن ہونے کے باوجود بھی۔‘‘
اے ایف پی نے لکھا ہے کہ ایرانی لیڈر کی اس تقریر پر ایران کے ساتھ ایٹمی تنازعے میں مذاکرات کرنے والے ممالک اس لیے بڑی توجہ دے رہے ہیں کہ یہ اندازہ لگایا جا سکے کہ آیا ایران اپنے ایٹمی پروگرام سے متعلق کسی لچک کا مظاہرہ کرنے پر تیار ہے یا نہیں۔
ij/aba (AFP)