اٹلی میں نئی مخلوط حکومت کے قیام کا مرحلہ مکمل
28 اپریل 2013یورپی ملک اٹلی میں سیاسی بے چینی آج اتوار کے روز ختم ہونے کا قوی امکان ہے۔ دو ماہ قبل کے پارلیمانی انتخابات کے بعد اب بائیں اور دائیں بازو کی جماعتوں نے مخلوط حکومت کی تشکیل پر اتفاق کر لیا ہے۔ نئے وزیر اعظم اینریکو لیٹا نے اپنی حکومت کی تشکیل کو حتمی شکل دے دی ہے۔ مخلوط حکومت میں بائیں بازو کی ڈیموکریٹک پارٹی (PD) کو قدامت پسند دائیں بازو کی سیاسی جماعت پیپلز آف فریڈم پارٹی نے (PDL) اپنی حمایت دی ہے۔ نئے اطالوی وزیراعظم اور ان کے وزراء آج صداراتی محل (Quirinal Palace) میں حلف اٹھا رہے ہیں۔
مخلوط حکومت کے وزیراعظم ڈیموکریٹک پارٹی کے اعتدال پسند رہنما اینریکو لیٹا ہوں گے۔ ان کی حکومت میں ڈپٹی وزیراعظم کا منصب پیپلز آف فریڈم پارٹی کے انجلینو الفانو (Angelino Alfano) کو دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وہ وزیر داخلہ کا قلمدان بھی سنبھالیں گے۔ وہ اپنی پارٹی کے سیکرٹری ہیں۔ بیرلسکونی کی سابقہ حکومت میں وہ وزیر انصاف تھے۔ پیپلز آف فریڈم پارٹی کی قیادت سابق وزیراعظم سلویو بیرلسکونی کر رہے ہیں اور وہ اس مخلوط حکومت میں کسی وزارت پر براجمان نہیں ہوں گے۔ اطالوی سیاسی حلقوں کے مطابق بیرلسکونی نئی حکومت میں وزیر تو نہیں ہوں گے لیکن اقتدار کی ڈور انہی کے ہاتھ میں ہونے کے تمام امکانات موجود ہیں۔
لیٹا حکومت میں مالیات و اقتصادیات کی اہم اور مشکل وزارت فابریزیو ساکومانی (Fabrizio Saccomanni) کو تفویض کی گئی ہے۔ وہ اٹلی کے مرکزی بینک کے ڈائریکٹر ہیں۔ ساکومانی کو انتہائی مشکل صورت حال کا سامنا ہو گا کیونکہ اطالوی اقتصادیات خاصے بحران کا شکار ہے۔ یورپ میں پائے جانے والی معاشی بحران کے اثرات اس وقت پر اٹلی پر سنگین انداز میں مرتب ہو چکے ہیں اور اطالوی معیشت سُکڑنے کے عمل سے دوچار ہوتے ہوئے کسادبازاری کا شکار ہے۔
انسانی حقوق کی سرگرم کارکن اور سابق یورپی یونین کے کمیشنر ایما بونینو (Emma Bonino) کو وزارت خارجہ کا منصب دیا گیا ہے۔ خاتون سیاستدان یورپی پارلیمنٹ اور اطالوی سینیٹ کی سابقہ رکن بھی رہ چکی ہیں۔ نئے وزیراعظم اینریکو لیٹا کے مطابق ان کی حکومت میں بونینو اطالوی خواتین کی مضبوط نمائندہ ہوں گی۔ وزارت انصاف انا ماریا کانسیلیری (Anna Maria Cancellieri) کو دی گئی ہے۔
نئے وزیراعظم اینریکو لیٹا کا حکومت سازی کے حوالے سے کہنا ہے کہ یہ نئی اٹلی کی شناخت کا عمل مکمل کرے گی۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ یورپ میں بچتی پالیسیوں کی جگہ مالیاتی مسائل کو حل کرنے کی پالیسی کو ترجیح دیں گے۔ اینریکو کے مطابق اطالوی سیاست کے پرانے سیاستدان ہی دائمی مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اٹلی کی بائیں بازو کی بڑی سیاسی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے ابھرتے ہوئے لیڈر ماتیو رینسی (Matteo Renzi) کا کہنا ہے کہ مشکل بین الاقوامی حالات کے تناظر میں حکومت کا قیام عمل میں آ گیا ہے اور سیاسی منظر پر یہ ایک اہم ہلچل ہے۔
(ah/zb(AFP,AP