انگلینڈ کا جوابی وار، پاکستان کلین سویپ
22 فروری 2012منگل کو دبئی اسپورٹس اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس میچ میں کیون پیٹرسن کی شاندار سنچری کی بدولت انگلینڈ کی ٹیم یہ میچ جیتنے میں کامیاب ہو گئی۔ پاکستان کے اسکور 237 کے تعاقب میں کیون پیٹرسن نے اپنے ایک روزہ میچوں کے کیریئر کا بہترین انفرادی اسکور بنایا۔ جب وہ 130 کے رنز پر سعید اجمل کی گیند پر آؤٹ ہوئے تو انگلش ٹیم جیت کے قریب پہنچ چکی تھی۔
میچ کے بعد تقسیم انعامات کی تقریب کے دوران پیٹرسن نے کہا، ’شاید یہ میرے کیریئر کی بہترین اننگز تھی‘۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ جب انہیں معلوم ہوا کہ پاکستانی ٹیم چار اسپن بولرز کے ساتھ میدان میں اتر رہی ہے تو وہ کچھ پریشان ہوئے۔ پیٹرسن نے کہا کہ انہوں نے اس صورتحال میں اپنی حکمت عملی ترتیب دینے کے لیے اپنے بولنگ کوچ مشتاق احمد کے ساتھ تفصیلی گفتگو کی۔
گزشتہ پچیس برس کے بعد انگلش ٹیم نے پہلی مرتبہ پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کیا ہے۔ انگلش کپتان السٹئر کُک نے کہا، ’یہ ایک انتہائی خوش کن کم بیک رہا‘۔ انہوں نے کہا کہ برصغیر جیسی کنڈیشنز میں انگلش ٹیم کی یہ کامیابی غیر معمولی ہے۔
پاکستانی کپتان مصباح الحق نے انگلش کھلاڑیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد انگلینڈ کی ٹیم نے عمدہ کھیل پیش کیا اور اسپن بولنگ کو بھی سمجھ کر کھیلنا شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان چار میچوں میں انگلینڈ کی طرف سے انفرادی طور پر چار سنچریاں بنائی گئیں، جو دونوں ٹیموں کے مابین ایک واضح فرق ہے۔
مصباح الحق نے اس وائٹ واش کے لیے بری فیلڈنگ اور ٹاپ آرڈر کی ناکامی کو بھی مؤرد الزام ٹھہرایا۔ اس میچ میں پاکستان کی طرف سے نمایاں بلے باز اسد شفیق اور اظہر علی رہے۔ اظہر علی نے اپنے ایک روزہ میچوں کی پہلی نصف سنچری یعنی 58 رنز بنائے جبکہ اسد شفیق 65 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے۔ ان دونوں نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 111 کی پارٹنر شپ بنائی۔ تاہم ان کے آؤٹ ہونے کے بعد انگلش بولروں نے اچھا کم بیک کیا اور مڈل آرڈر کو کھل کر بلے بازی نہ کرنے دی۔
سیریز کے بہترین کھلاڑی انگلش کپتان کُک قرار پائے جبکہ مین آف دی میچ کا ایوارڈ کیون پیٹرسن کو دیا گیا۔ اب پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیمیں تین ٹوئنٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی میچوں کے سلسلے میں آمنے سامنے آئیں گی۔ پہلا میچ تئیس فروری کو دبئی کے اسپورٹس اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: افسر اعوان