انگلینڈ اور نیوزی لینڈ فاتح، بنگلہ دیش اور افغانستان کی شکست
22 ستمبر 2012دفاعی چیمپئن انگلینڈ نے کولمبو میں جمعے کو کھیلے گئے گروپ اے کے میچ میں افغانستان کو 116رنز سے شکست دی۔ دفاعی چیمپئن انگلینڈ کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 196رنز بنائے۔
لوک رائٹ کی 99 رنز کی ناقابل شکست اننگز نے انگلینڈ کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے 55 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے یہ رنز بنائے، جن میں چھ چھکے بھی شامل تھے۔ ٹی ٹوئنٹی میچز میں رائٹ کا یہ بلند ترین اسکور تھا۔
افغان فاسٹ بولر شپور زردان نے انگلش اوپنر کریگ کیزویٹر کو صفر کے اسکور پر آؤٹ کر دیا تھا، تاہم نمبر تین پر کھیلنے والے رائٹ نے الیکس ہیلز کے ساتھ دوسری وکٹ کی شراکت میں 69 رنز بنائے۔ ہیلز اکتیس کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے۔
رائٹ نے ایوئن مورگن کے ساتھ تیسری وکٹ کی شراکت میں 72 رنز بنائے۔ مورگن کا انفرادی اسکور ستائیس رہا۔
کھیل کے اختتام پر رائٹ نے سینچری بنانے کا موقع یوں کھو دیا کہ آخری گیند پر وہ محض دو رنز بنا سکے۔
بعد ازاں انہوں نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا: ’’سینچری نہ بنانا ہمیشہ ہی مایوسی کی بات ہوتی ہے۔ میں آخر میں تھک چکا تھا اور اس بات پر خوش تھا کہ رنز بڑھ رہے تھے۔‘‘
انگلینڈ کی اس جیت کا واضح مطلب یہ ہے کہ بھارت کے ساتھ ساتھ وہ بھی سپر ایٹ مرحلے میں پہنچ جائے گا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ دونوں ٹیمیں افغان ٹیم کو شکست دے چکی ہیں۔
نیوزی لینڈ بمقابلہ بنگلہ دیش
جمعے کو ہی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے ایک اور میچ میں نیوزی لینڈ نے بنگلہ دیش کو 59 رنز سے شکست دے دی۔ گروپ ڈی کا یہ میچ سری لنکا کے شہر پالے کیلے میں کھیلا گیا۔
اس میچ میں نیوزی لینڈ کے برینڈن میکلم نے 123 رنز کے ساتھ ٹی ٹوئنٹی مقابلوں کا بلند ترین انفرادی اسکور بنایا۔ انہوں نے 58 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے یہ رنز سات چھکوں اور گیارہ چوکوں کی مدد سے بنائے۔ ٹی ٹوئنٹی میں قبل ازیں بلند ترین انفرادی اسکور بنانے والے بیٹسمین جنوبی افریقہ کے رچرڈ لیوی تھے جنہوں نے رواں برس ہیملٹن میں نیوزی لینڈ کے خلاف ایک میچ میں 117رنز بنائے تھے۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ بیس اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 191رنز بنائے۔
بنگلہ دیش کی ٹیم آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 132رنز ہی بنا سکی۔ بنگلہ دیش کی جانب سے ناصر حسین نے انتالیس گیندوں پر چھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے پچاس رنز بنائے۔ اوپنر محمد اشرف نے اکیس رنز بنائے جبکہ شکیب الحسن گیارہ رنز ہی بنا سکے۔
سابق چیمپئن پاکستان گروپ ڈی کی تیسری ٹیم ہے۔ ہر گروپ سے دو دو ٹیمیں سپر ایٹ کے مرحلے میں پہنچیں گی۔
ng / mm (AFP, Reuters)