انسانی حقوق کی تنظیموں کا مرسی کے نام خط
26 نومبر 2012مصر کے صدر مُحمد مرسی آج ملک کے اعلیٰ ججوں سے ملاقات کر رہے ہیں۔اس کا مقصد مرسی کی جانب سے بطور ملکی صدر اپنے اختيارات ميں اضافے کے حاليہ اقدامات کے بعد پيدا ہونے والی بحرانی صورتحال پر کسی حد تک قابو پانا ہے۔ مصر میں ایک نئے آئین کی تشکیل کا مرحلہ بھی زیر بحث ہے۔ سخت گیر موقف رکھنے والے اسلام پسندوں کی طرف سے شریعہ کے نفاذ پر زور دیا جا رہا ہے جبکہ اس کے برعکس ملک کے آزاد خیال حلقے ایک جمہوری آئین کی تشکیل کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
مصری صدر محمد مرسی جنہیں اسلام پسند لیڈر قرار دیا جاتا ہے آج ملک کے سینیئر ججوں سے تازہ ملکی بحران کے تناظر میں ملاقات کر رہے ہیں۔ گزشتہ جمعرات کو صدر مرسی کے اُس اعلان کے بعد کہ اب کوئی بھی صدر کے فیصلوں اور جاری کیے گئے فرمانوں کو چیلنج نہیں کر سکتا، مصر میں عوام اور عدلیہ سے لے کر انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے زبردست احتجاج سامنے آ رہا ہے۔
صدر مرسی کے فرمان میں یہ بھی شامل تھا کہ صدارتی اقدامات عدالتی یا دیگر کسی بھی ادارے کی جانب سے نظرِ ثانی سے مبرا ہوں گے۔
ججوں کے ساتھ مرسی کے مذاکرات ایک ایسے وقت میں عمل میں لائے جا رہے ہیں جب گزشتہ روز ہی نیل ڈیلٹا میں احتجاج کرنے والوں اور مرسی کے حامیوں کے مابین ہونے والی جھڑپوں میں خود مرسی کی پارٹی کا ایک ممبر ہلاک ہو گیا جبکہ دس افراد زخمی بھی ہوئے۔ اس کی تصدیق کرتے ہوئے نیل ڈیلٹا میں قائم ہسپتال کے ایک ڈاکٹر نے کہا کہ شدید نوعیت کی جھڑپیں اخوان المسلمون کے دفتر کے باہر ہوئیں۔
مُرسی کے فرمان جاری ہونے کے بعد سے اب تک اخوان المسلمون کی فریڈم اینڈ جسٹس پارٹی کے متعدد دفاتر کو نذر آتش کیا جا چکا ہے۔ چند صوبوں میں عدالتوں نے اپنا کام بند کر دیا ہے۔ جبکہ صحافیوں کی یونین نے اصولی طور پر ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قاہرہ کے تحریراسکوائر میں، جو گزشتہ برس مصر میں آنے والے انقلاب کا گڑھ ثابت ہوا تھا، مرسی کے مخالفین دھرنا ڈالے ہوئے ہیں۔
دریں اثناء انسانی حقوق کی تنظیموں نے صدر کے نام خط لکھا ہے۔ جس میں صدر مرسی کے فرمان کو قانون اور انصاف کی پامالی قرار دیتے ہوئے اسے ایک مخصوص سیاسی گروپ کے مفاد کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش اورصدارتی اختیارات کا غلط استعمال قرار دیا ہے۔ یہ خط قاہرہ انسٹی ٹیوٹ فار ہیومن رائٹس کی ویب سائٹ پر شائع ہوا ہے۔
سرکاری نیوز ایجنسی مینا نے صدر مرسی کے ترجمان یاسر علی کے حوالے سے بتایا ہے کہ ناقدین کو اعتماد میں لینے اور ان کا غصہ ٹھنڈا کرنے کے لیے مرسی آج سہ پہر سپریم جوڈیشیل کونسل کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔ تاہم اس سے قبل مصر کے وزیر انصاف احمد مکّی اس کونسل کے ساتھ ابتدائی بات چیت کریں گے۔
مرسی کی ججوں سے ملاقات سے پہلے ہی اپوزیشن کی چند چوٹی کی شخصیات مثال کے طور پر محمد البرادعی نے ایک ایسے صدر کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کو رد کر دیا ہے جو آمریت لانے کی کوشش کر رہا ہو۔
(km / Ah (AFP