اس سال اب تک توقع سے کم مہاجرین جرمنی پہنچے، وزیر داخلہ
10 اکتوبر 2018وفاقی جرمن وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اس طرح جرمنی آنے والے مہاجرین کی سالانہ تعداد وفاقی حکومتی اتحاد میں شامل ان کی سیاسی جماعت سی ایس یو کی تحریک پر طے کردہ پناہ گزینوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد یعنی دو لاکھ سے کہیں کم رہے گی۔ جرمن میڈیا نے زیہوفرکے اس بیان کو سی ایس یو اور چانسلر میرکل کی جماعت سی ڈی یو کے پارلیمانی گروپ کے ارکان کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے۔
امسال جون کے مہینے میں سی ایس یو کے سربراہ نے کہا تھا کہ مخلوط حکومتی اتحاد کے اندازوں کے مطابق سن 2018 میں جرمنی پہنچنے والے مہاجرین کی تعداد ایک لاکھ اسی ہزار سے دو لاکھ بیس ہزار تک پہنچ جانے بلکہ اس سے بھی بڑھ جانے کا امکان تھا۔
رواں برس جولائی میں میرکل اور ملکی وزیر داخلہ کے مابین طویل مذاکرات کے بعد یہ طے پایا تھا کہ تارکین وطن کے حوالے سے ملکی سرحدوں پر سختی لائی جائے گی اور وہاں ’ٹرانزٹ مراکز‘ قائم کیے جائیں گے۔ اس طرح تارکین وطن کو آسٹریا کی سرحد پر ہی روک دیا جائے گا۔ تاہم اس فیصلے پر جرمنی کی مخلوط حکومت میں شامل سوشل ڈیموکریٹک پارٹی ایس پی ڈی نے مخلوط حکومت سے نکل جانے کی دھمکی دے دی تھی۔
اگست میں مخلوط حکومت میں شامل جماعتیں طویل بحث مباحثے کے بعد مہاجرین کی آمد سے متعلق زیادہ سے زیادہ حد مقرر کرنے پر رضامند ہو گئی تھیں۔ اس متفقہ لائحہ عمل کے تحت ترک وطن کے ساتھ ساتھ پناہ کی مسترد شدہ درخواستوں والے تارکین وطن کی ملک بدریوں کے عمل اور ان کی ان کے آبائی ممالک رضاکارانہ واپسی کے حوالے سے نکات بھی شامل تھے۔
ص ح / م م / نیوز ایجنسی