اب جرمن صدراشٹائن مائر کے خلاف ایلون مسک کا توہین آمیز بیان
1 جنوری 2025ارب پتی امریکی کاروباری ایلون مسک نے منگل کے روز یورپی سیاست دانوں کی ذاتی توہین کے اپنے ریکارڈ میں ایک اور شخصیت کا نام شامل کرلیا۔ سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں انہوں نے جرمنی کے صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر پر تنقید کی۔
جرمنی: اے ایف ڈی کی تعریف کرنے پر ایلون مسک پر نکتہ چینی
امریکی منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اتحادی مسک نے اشٹائن مائر پر یہ تنقید جرمن پارلیمنٹ کی تحلیل کے حوالے سے ان کی تقریر پر کی۔ اشٹائن مائر نے اپنی تقریر میں جرمن سیاست میں بیرونی اثر و رسوخ کے خلاف باتیں کہی تھیں۔
مسک نے اب کیا کہا؟
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر مسک نے انتہائی دائیں بازو کی جماعت آلٹرنیٹو فار جرمنی (اے ایف ڈی) سے وابستہ ناومی سیبت کی طرف سے جرمن سربراہ مملکت اشٹائن مائر کے متعلق ایک پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا: "اشٹائن مائر ایک جمہوریت مخالف ظالم ہے!"، "انہیں شرم آنی چاہئے۔"
اشٹائن مائر کے دفتر نے کہا کہ اسے اس پوسٹ کا علم ہے لیکن وہ اس پر تبصرہ نہیں کرے گا۔
ایلون مسک کا سیاست اور ٹیکنالوجی میں بڑھتا ہوا اثر رسوخ
نومبر میں جرمنی کی تین جماعتی مخلوط حکومت کے ٹوٹنے کے بعد، مسک نے جرمن چانسلر اولاف شولس کے بارے میں جرمن زبان میں لکھا تھا: "اولاف ایک احمق ہے۔" اپنے سابقہ پوسٹ میں مسک نے پیشن گوئی کی تھی کہ شولس فروری میں ہونے والے انتخابات میں ہار جائیں گے۔ مسک نے اپنی پوسٹ میں شولس کے نام کا املا بھی غلط لکھا تھا۔
ایکس پر مسک کا اکاؤنٹ، جس کے وہ مالک ہیں، کے 200 ملین سے زیادہ فالوورز ہیں۔
مسک کا ویڈل سے آن لائن میٹنگ کا منصوبہ
اے ایف ڈی کی رہنما ایلس ویڈل کے ترجمان نے کہا کہ ان کی اور مسک کے درمیان آن لائن ملاقات کے لیے ٹھوس منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
یہ بیان اس وقت آیا جب مسک نے خود ہی سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعہ دونوں کے درمیان ملاقات کا مشورہ دیا۔ انہوں نے لکھا، "انتظار کریں جب تک کہ ایلس اور میں ایکس اسپیسز میں گفتگو نہیں کرتے۔ وہ اپنا دماغ کھو دیں گے۔''
جرمنی کے نائب چانسلر رابرٹ ہیبیک نے منگل کو مسک اور جرمن انتخابات پر اثر انداز ہونے کی ان کی کوششوں پر تنقید کی۔
ہیبیک نے ایکس پر لکھا، "ایلون مسک اربوں ڈالرز اور بے لگام مواصلاتی طاقت سے لیس ہیں۔ اے ایف ڈی کے لیے ان کی بات بہت سوچی سمجھی ہے: وہ یورپ کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ طاقت محدود ہونی چاہیے: کوئی کاروباری ماڈل ہماری جمہوریت کو تباہ نہ کرسکے۔ یورپ کو اب اپنی طاقت کو مستقل طور پر استعمال کرنا چاہیے۔"
ایلون مسک کا جسٹن ٹروڈو پر'اظہار کی آزادی کو کچلنے' کا الزام
برطانیہ میں بھی خدشات بڑھ رہے ہیں کیونکہ مسک برطانیہ کے سیاسی منظر نامے میں تیزی سے گہری دلچسپی لے رہے ہیں، اور خود کو سخت دائیں بازو کے قانون ساز نائجل فاریج کے ساتھ صف بندی کر رہے ہیں۔
مسک نے برطانیہ کی مرکزی بائیں بازو کی لیبر حکومت کو نشانہ بنانے کا لامتناہی سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ انہوں نے بالخصوص برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر کے خلاف تہلکہ خیز تبصروں کا ایک سلسلہ شروع کردیا ہے۔
ج ا ⁄ ص ز (اے ایف پی، ڈی پی اے)