آسٹریلین اوپن میں شکست کے باوجود فیڈرر پُرامید
25 جنوری 2014جمعے کے روز رواں سال کے پہلے گرینڈ سلیم ٹینس ٹورنامنٹ آسٹریلین اوپن کے سیمی فائنل میں ہسپانوی کھلاڑی رافائل نادال نے اسٹریٹ سیٹس میں سوئس اسٹار فیڈرر کو سات چھ، چھ تین اور چھ تین سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا، جہاں ان کے مقابلے میں ایک اور سوئس کھلاڑی اسٹانیس لاس وورینکا Stanislas Wawrinka سے ہو گا۔
میچ کے بعد ایک انٹرویو میں راجر فیڈرر کا کہنا تھا، ’اس میں کوئی شک نہیں، میرے لیے یہ بہت حوصلے کی بات ہے۔ کاش کہ میں آج رات یہ میچ جیت کر آل سوئس فائنل کھیلتا، میں اس بات پر ایک لمبے عرصے تک پچھتاتا رہوں گا۔‘
تاہم ان کا مزید کہنا تھا، ’مگر میرے خیال میں، میرے لیے مجموعی طور پر سیزن کا یہ اچھا آغاز ہے۔ میں نے یہاں بہت اچھی ٹینس کھیلی۔ مجھے لگتا ہے کہ میں اب اپنی زندگی کی بہترین ٹینس کھیلنے جا رہا ہوں۔‘
انہوں نے کہا، ’میں اب اگلے کچھ مہنیے اور دیکھوں گا کہ میں کیسے کھیل رہا ہوں۔ مگر مجھے لگتا ہے کہ میں اپریل تک سو فیصد پرفارم کرنے کی پوزیشن میں دوبارہ آ جاؤں گا۔‘
واضح رہے کہ 17 گرینڈ سلیم ٹائٹل اپنے نام کرنے والے راجر فیڈرر نے اس ٹورنامنٹ میں جو ولفریڈ تسونگا اور اینڈی مرے جیسے کھلاڑیوں کو شکست دے کر سیمی فائنل میں اپنی جگہ بنائی تھی۔
راجر فیڈرر نے سیمی فائنل میں نادال کی کارکردگی کے بارے میں کہا، ’اس (نادال) نے بہت اچھی کارکردگی دکھائی اور زیادہ غلطیاں نہیں کیں، حالانکہ میں نے ہارڈ اور فلیٹ شارٹس لگائیں۔ میں نے کوشش کی کہ اپنا گیم کھیلوں۔ میں میچ میں کہیں اچھا کھیلا اور کہیں اچھا نہیں کھیلا۔ مگر وہ مستقل مزاجی کے ساتھ کھیلتا رہا۔ وہ بہت مضبوط تھا اور وہ جیت کا حقدار ہے، میرا مطلب ہے کہ وہ اس میچ میں مجھ سے بہتر تھا۔‘
واضح رہے کہ سابق عالمی نمبر ایک راجر فیڈرر اب عالمی درجہ بندی میں آٹھویں نمبر پر پہنچ چکے ہیں۔ تاہم اس ٹورنامنٹ میں ان کی شاندار کارکردگی سے واضح ہے کہ وہ ایک مرتبہ پھر سرفہرست ہونے کی صلاحیت اور اہلیت رکھتے ہیں۔